باد صبا نے اہل چمن میں اس چہرے کی چلائی بات
باد صبا نے اہل چمن میں اس چہرے کی چلائی بات
اس لب و لہجے پر بلبل کو اس کے آگے نہ آئی بات
دور تلک قاصد کے پیچھے کچھ کہتا میں جاتا تھا
شوق ستم کش ظالم نے کیا رفتہ رفتہ بڑھائی بات
آگ ہوا آتے ہی میرے لال آنکھیں کر گھور رہا
کیا جانوں سرگوشی میں کیا غیر نے اس سے لگائی بات
لعل کو نسبت ان ہونٹوں سے دینا سب کا تصنع تھا
کچھ بن آئی جب نہ کسو سے تب یہ ایک بنائی بات
غیر سے کچھ کچھ کہتا تھا سو سامنے سے میرؔ آیا میں
پھیر لیا منہ میری طرف سے یعنی مجھ سے چھپائی بات
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1583
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.