Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیتاب جی کو دیکھا دل کو کباب دیکھا

میر تقی میر

بیتاب جی کو دیکھا دل کو کباب دیکھا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    بیتاب جی کو دیکھا دل کو کباب دیکھا

    جیتے رہے تھے کیوں ہم جو یہ عذاب دیکھا

    پودا ستم کا جس نے اس باغ میں لگایا

    اپنے کیے کا ان نے ثمرہ شتاب دیکھا

    دل کا نہیں ٹھکانا بابت جگر کی غم ہے

    تیرے بلا کشوں کا ہم نے حساب دیکھا

    آباد جس میں تجھ کو دیکھا تھا ایک مدت

    اس دل کی مملکت کو اب ہم خراب دیکھا

    یوں خاک میں ملا یاں اس بن کہ کچھ نہ پوچھو

    اس ظلم دیدہ دل کا ہم اضطراب دیکھا

    واعظ زبون مت کہہ میخانے کو کہ اس جا

    پیراہن نکویاں رہن شراب دیکھا

    لیتے ہی نام اس کا سوتے سے چونک اٹھے ہو

    ہے خیر میرؔ صاحب کچھ تم نے خواب دیکھا

    مأخذ:

    MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے