Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بتوں کے جرم الفت پر ہمیں زجر و ملامت ہے

میر تقی میر

بتوں کے جرم الفت پر ہمیں زجر و ملامت ہے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    بتوں کے جرم الفت پر ہمیں زجر و ملامت ہے

    مسلماں بھی خدا لگتی نہیں کہتے قیامت ہے

    کھڑا ہوتا نہیں وہ رہزن دل پاس عاشق کے

    موافق رسم کے اک دور کی صاحب سلامت ہے

    جھکی ہے شاخ پر گل ناز سے کیا صحن‌ گلشن میں

    نہال قد کی اس کے مدعی تھی سو ندامت ہے

    نکلتا ہے سحر خورشید ہر روز اس کے گھر پر سے

    مقابل ہو گیا اس سے تو اس سادہ کی شامت ہے

    پیے دارو پڑے پھرتے تھے کل تک میرؔ کوچوں میں

    انہیں کو مسجد جامع کی دیکھی آج امامت ہے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1304

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے