Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاہیے یوں تھا بگڑی صحبت آپھی آ کے بناتے تم

میر تقی میر

چاہیے یوں تھا بگڑی صحبت آپھی آ کے بناتے تم

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    چاہیے یوں تھا بگڑی صحبت آپھی آ کے بناتے تم

    رحلت کرنے سے آگے مجھ کو دیکھتے آتے جاتے تم

    چلتے کہا تھا جاؤ سفر کر آؤ گے تو ملئے گا

    وعدۂ وصل نہ ہوتا تو پھر کس کو جیتا پاتے تم

    کیا دن تھے وے دیکھتے تم کو نیچی نظر میں کر لیتا

    شرما شرما لوگوں سے جب آنکھیں مجھ کو دکھاتے تم

    بستر پر میں مردہ سا تھا جان سی مجھ میں آ جاتی

    کیا ہوتا جو رنجہ قدم کر میرے سرہانے آتے تم

    دل کے اوپر ہاتھ رکھے ہی شام و سحر یاں گزرے ہے

    حال یہ تھا تو دل عاشق کا ہاتھ میں ٹک تو لاتے تم

    خاک ہے اصل طینت آدم چاہیے اس کو عجز کرے

    بات کی تہ کو کچھ پاتے تو اتنا سر نہ اٹھاتے تم

    چہرہ زرد بجا ہے سارا عشق میں غم کا مارا ہوں

    رنگ یہ دیکھا ہوتا تو دل میرؔ کہیں نہ لگاتے تم

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 4, Ghazal No- 1442

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے