دل کی بیماری سے طاقت طاق ہے
دل کی بیماری سے طاقت طاق ہے
زندگانی اب تو کرنا شاق ہے
دم شماری سی ہے رنج قلب سے
اب حساب زندگی بے باک ہے
اپنی عزلت رکھتی ہے عالم ہی اور
یہ سیہ رو شہرۂ آفاق ہے
فرط خجلت سے گرا جاتا ہے سرو
قد دل کش اس کا بالا چاق ہے
دل زدہ کو اس کے دیکھا نزع میں
تھا نمودار آنکھ سے مشتاق ہے
رنگ میں اس کے جھمک ہے برق کی
سطح کیا رخسار کا براق ہے
گو خط اس کے پشت لب کا زہر ہو
بوسۂ کنج دہن تریاق ہے
خشک کر دیتی ہے گرمی عشق کی
بید صحرائی سا مجنوں قاق ہے
مت پڑا رہ دیر کے ٹکڑوں پہ میرؔ
اٹھ کے کعبے چل خدا رزاق ہے
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1309
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.