Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل تڑپے ہے جان کھپے ہے حال جگر کا کیا ہوگا

میر تقی میر

دل تڑپے ہے جان کھپے ہے حال جگر کا کیا ہوگا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    دل تڑپے ہے جان کھپے ہے حال جگر کا کیا ہوگا

    مجنوں مجنوں لوگ کہے ہیں مجنوں کیا ہم سا ہوگا

    دیدۂ تر کو سمجھ کر اپنا ہم نے کیا کیا حفاظت کی

    آہ نہ جانا روتے روتے یہ چشمہ دریا ہوگا

    کیا جانیں آشفتہ دلاں کچھ ان سے ہم کو بحث نہیں

    وہ جانے گا حال ہمارا جس کا دل بے جا ہوگا

    پاؤں حنائی اس کے لے آنکھوں پر اپنی ہم نے رکھے

    یہ دیکھا نہ رنگ کفک پر ہنگامہ کیا برپا ہوگا

    جاگہ سے بے تہہ جاتے ہیں دعوے وے ہی کرتے ہیں

    ان کو غرور و ناز نہ ہوگا جن کو کچھ آتا ہوگا

    رو بہ بہی اب لا ہی چکے ہیں ہم سے قطع امید کرو

    روگ لگا ہے عشق کا جس کو وہ اب کیا اچھا ہوگا

    دل کی لاگ کہیں جو ہو تو میرؔ چھپائے اس کو رکھ

    یعنی عشق ہوا ظاہر تو لوگوں میں رسوا ہوگا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1555

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے