Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گل کیا جسے کہیں کہ گلے کا تو ہار کر

میر تقی میر

گل کیا جسے کہیں کہ گلے کا تو ہار کر

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    گل کیا جسے کہیں کہ گلے کا تو ہار کر

    ہم پھینک دیں اسے ترے منہ پر نثار کر

    آغوشیں جیسے موجیں الٰہی کشادہ ہیں

    دریائے حسن اس کا کہیں ہم کنار کر

    یاں چلتے دیر کچھ نہیں لگتی ہے میری جاں

    رخت سفر کو اپنے شتابی سے بار کر

    مختار رونے ہنسنے میں تجھ کو اگر کریں

    تو اختیار گریۂ بے اختیار کر

    مشق ستم ہوئی ہے بہت صاف یار کی

    پشتے لگائے ان نے جوانوں کو مار کر

    صیادی میں علوئے تقدس تو اس کا دیکھ

    روح القدس کو مار رکھا ہے شکار کر

    بہنے لگی ہے تیغ کی جدول تو تیری تیز

    دشمن کا کام وار میں پہلے ہی پار کر

    میں بے قرار خاک میں کب تک ملا کروں

    کچھ ملنے کا نہ ملنے کا تو بھی قرار کر

    میں رفتہ میرؔ مجلس تصویر کا گیا

    تو بیٹھا میرا حشر تک اب انتظار کر

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 6, Ghazal No- 1829

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے