Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم تو لب خوش رنگ کو اس کے مانا لعل احمر آج

میر تقی میر

ہم تو لب خوش رنگ کو اس کے مانا لعل احمر آج

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    ہم تو لب خوش رنگ کو اس کے مانا لعل احمر آج

    اور غرور سے ان نے ہم کو جانا کنکر پتھر آج

    عشق کے جو سرگشتہ ہوئے ہم رفتہ رفتہ دوار ہوا

    پاؤں میں چکر ہوتا ہے یاں سر کو بھی ہے چکر آج

    عرش پہ دھونی لگانے کو تھے دود دل سے کب تک ہم

    خاک پہ یاں کی درویشانہ ہم نے بچھایا بستر آج

    جینے سے ہم غم کشتوں کے خاطر تم بھی جمع کرو

    کل تک کام نہیں کھینچے گا غش آتا ہے اکثر آج

    ملکوں ملکوں شہروں شہروں قریہ و قصبہ دیہہ و دیار

    شعر و بیت و غزل پر اپنی ہنگامہ ہے گھر گھر آج

    خط سے آگے مہر و وفا کا دعویٰ سب کچھ صادق تھا

    جامۂ مصحف گو پہنے وہ کون کرے ہے باور آج

    دیدہ و دل بھی اس کی جانب میل کلی رکھتے ہیں

    عشق میں ہم بے کس ہیں واقع یار نہیں بے یاور آج

    عشق کیا ہو ہم نے کہیں تو عشق ہمارا جی مارے

    یوں ہی نکو رو دلبر اپنا ہم سے ہوا ہے بد بر آج

    رحم کی جاگہ کی ہے پیدا شاید اس کے دل میں بھی

    دیکھ رہا ہے منہ کو ہمارے حال ہمارا سن کر آج

    کل کہتے ہیں قیامت ہوگی کل کی کل ہی لیں گے دیکھ

    یاں تو قیامت عشق میں اس کے ہے گی اپنے سر پر آج

    کرتی ہے بو وہ زلف معنبر آئے ہو بے خود سے کچھ

    بارے مزاج شریف تمہارا میرؔ گیا ہے کیدھر آج

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 4, Ghazal No- 1369

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے