Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوں خاک پا جو اس کی ہر کوئی سر چڑھاوے

میر تقی میر

ہوں خاک پا جو اس کی ہر کوئی سر چڑھاوے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    ہوں خاک پا جو اس کی ہر کوئی سر چڑھاوے

    منہ پھیرے وہ تو ہم کو پھر کون منہ لگاوے

    ان دو ہی صورتوں میں شکل اب نباہ کی ہے

    یا صبر ہم کو آوے یا رحم اس کو آوے

    اس مہ بغیر عالم آنکھوں میں سب سیہ ہے

    دیکھیں تو عشق کیا کیا ہم کو سمیں دکھاوے

    کچھ زخم کھل چلے ہیں کچھ داغ کھل رہے ہیں

    اب کے بہار دیکھیں کیا کیا شگوفے لاوے

    جوں لیلیٰ اور مجنوں تا نقش کچھ رہے یاں

    اس کی مری بھی صورت یکجا کوئی بناوے

    یہ طرحدار لڑکے دیں بیٹھنے تب اس کو

    جب جی سے اپنے کوئی ہر طرح دل اٹھاوے

    ہم جس زمیں پہ آئے واں آسماں یہی تھا

    یا رب جو کوئی جاوے تو کس طرف کو جاوے

    شب سنتے حال میرا لیتا ہے موند آنکھیں

    مچلے سے میں کہوں کیا سوتا ہو تو جگاوے

    طاعت کا محو تب ہے جب ڈھب نہیں بتوں سے

    چھوڑے نماز واجب گر میرؔ وقت پاوے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1273

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے