Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عبرت سے دیکھ جس جا یاں کوئی گھر بنے ہے

میر تقی میر

عبرت سے دیکھ جس جا یاں کوئی گھر بنے ہے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    عبرت سے دیکھ جس جا یاں کوئی گھر بنے ہے

    پردے میں چشم ڈھکنے دیوار و در بنے ہے

    ہیں دل گداز جن کے کچھ چیز مال وے ہیں

    ہوتے ہیں ملتفت تو پھر خاک زر بنے ہے

    شب جوش غم سے جس دم لگتا ہے دل تڑپنے

    ہر زخم سینہ اس دم یک چشم تر بنے ہے

    یاں ہر گھڑی ہماری صورت بگڑتی ہے گی

    چہرہ ہی واں انھوں کا دو دو پہر بنے ہے

    ٹک رک کے صاف طینت نکلے ہے اور کچھ ہو

    پانی گرہ جو ہووے تو پھر گہر بنے ہے

    ہے شعبدے کے فن میں کیا دست مے کشوں کو

    زاہد انھوں میں جا کر آدم سے خر بنے ہے

    نکلے ہے صبح بھی یاں صندل ملے جبیں کو

    عالم میں کام کس کا بے درد سر بنے ہے

    سارے دکھوں کی اے دل ہو جائے گی تلافی

    صحبت ہماری اس کی ٹک بھی اگر بنے ہے

    ہر اک سے ڈھب جدا ہے سارے زمانے کا بھی

    بنتی ہے جس کسو کی یک طور پر بنے ہے

    برسوں لگی رہے ہیں جب مہر و مہ کی آنکھیں

    تب کوئی ہم سا صاحب صاحب نظر بنے ہے

    یاران دیر و کعبہ دونوں بلا رہے ہیں

    اب دیکھیں میرؔ اپنا جانا کدھر بنے ہے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 1054

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے