Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق صمد میں جان چلی وہ چاہت کا ارمان گیا

میر تقی میر

عشق صمد میں جان چلی وہ چاہت کا ارمان گیا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    عشق صمد میں جان چلی وہ چاہت کا ارمان گیا

    تازہ کیا پیمان صنم سے دین گیا ایمان گیا

    میں جو گدایانہ چلایا در پر اس کے نصف شب

    گوش زد آگے تھے نالے سو شور مرا پہچان گیا

    آگے عالم عین تھا اس کا اب عین عالم ہے وہ

    اس وحدت سے یہ کثرت ہے یاں میرا سب گیان گیا

    مطلب کا سر رشتہ گم ہے کوشش کی کوتاہی نہیں

    جو طالب اس راہ سے آیا خاک بھی یاں کی چھان گیا

    خاک سے آدم کر دکھلایا یہ منت کیا تھوڑی ہے

    اب سر خاک بھی ہو جاوے تو سر سے کیا احسان گیا

    تر کبچے سے عشق کیا تھا ریختے کیا کیا میں نے کہے

    رفتہ رفتہ ہندستاں سے شعر مرا ایران گیا

    کیونکے جہت ہو دل کو اس سے میرؔ مقام حیرت ہے

    چاروں اور نہیں ہے کوئی یاںواں یوںہی دھیان گیا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1554

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے