Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جیسا مزاج آگے تھا میرا سو کب ہے اب

میر تقی میر

جیسا مزاج آگے تھا میرا سو کب ہے اب

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    جیسا مزاج آگے تھا میرا سو کب ہے اب

    ہر روز دل کو سوز ہے ہر شب تعب ہے اب

    سدھ کچھ سنبھالتے ہی وہ مغرور ہو گیا

    ہر آن بے دماغی و ہر دم غضب ہے اب

    دوری سے اس کی آہ عجب حال میں ہیں لوگ

    کچھ بھی جو پاس وہ نہ کرے تو عجب ہے اب

    طاقت کہ جس سے تاب جفا تھی سو ہو چکی

    تھوڑی سی کوفت میں بھی بہت سا تعب ہے اب

    دریا چلا ہے آج تو بوس و کنار کا

    گر جی چلاوے کوئی دوانہ تو ڈھب ہے اب

    جاں بخشیاں جو پیشتر از خط کیا کیے

    ان ہی لبوں سے خلق خدا جاں بہ لب ہے اب

    رنجش کی وجہ آگے تو ہوتی بھی تھی کوئی

    روپوش ہم سے یار جو ہے بے سبب ہے اب

    نے چاہ وہ اسے ہے نہ مجھ کو ہے وہ دماغ

    جانا مرا ادھر کو بہ شرط طلب ہے اب

    جاتا ہوں دن کو ملنے تو کہتا ہے دن ہے میرؔ

    جو شب کو جائیے تو کہے ہے کہ شب ہے اب

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0772

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے