Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہتا ہے کون تجھ کو یاں یہ نہ کر تو وہ کر

میر تقی میر

کہتا ہے کون تجھ کو یاں یہ نہ کر تو وہ کر

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کہتا ہے کون تجھ کو یاں یہ نہ کر تو وہ کر

    پر ہو سکے جو پیارے دل میں بھی ٹک جگہ کر

    وہ تنگ پوش اک دن دامن کشاں گیا تھا

    رکھی ہیں جا نمازیں اہل ورع نے تہ کر

    کیا قصر دل کی تم سے ویرانی نقل کریے

    ہو ہو گئے ہیں ٹیلے سارے مکان ڈھ کر

    ہم اپنی آنکھوں کب تک یہ رنگ عشق دیکھیں

    آنے لگا ہے لوہو رخسار پر تو بہ کر

    رنگ شکستہ اپنا بے لطف بھی نہیں ہے

    یاں کی تو صبح دیکھے اک آدھ رات رہ کر

    برسوں عذاب دیکھے قرنوں تعب اٹھائے

    یہ دل حزیں ہوا ہے کیا کیا جفائیں سہ کر

    ایکوں کی کھال کھینچی ایکوں کو دار کھینچا

    اسرار عاشقی کا پچھتائے یار کہہ کر

    طاعت کوئی کرے ہے جب ابر زور جھومے

    گر ہو سکے تو زاہد اس وقت میں گنہ کر

    کیوں تو نے آخر آخر اس وقت منہ دکھایا

    دی جان میرؔ نے جو حسرت سے اک نگہ کر

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0216

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے