کون کہتا ہے منہ کو کھولو تم
کون کہتا ہے منہ کو کھولو تم
کاشکے پردے ہی میں بولو تم
حکم آب رواں رکھے ہے حسن
بہتے دریا میں ہاتھ دھو لو تم
کیا سراہیں ہم اپنی جنس کو لیک
دل عجب ہے متاع جو لو تم
جانا آیا ہے اب جہاں سے ہمیں
تھوڑی تو دور ساتھ ہو لو تم
جب میسر ہو بوسہ اس لب کا
چپکے ہی ہو رہو نہ بولو تم
پنجہ مرجاں کا پھر دھرا ہی رہے
ہاتھ خوں میں مرے ڈبو لو تم
دست دے ہے کسے پلک سی میل
دل جہاں پاؤ اب پرو لو تم
آتے ہیں متصل چلے آنسو
آہ کب تک یہ موتی رولو تم
رات گزری ہے سب تڑپتے میرؔ
آنکھ لگ جائے ٹک تو سو لو تم
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0861
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.