Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کن نے کہا کہ مجھ سے بہت کم ملا کرو

میر تقی میر

کن نے کہا کہ مجھ سے بہت کم ملا کرو

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کن نے کہا کہ مجھ سے بہت کم ملا کرو

    منت بھی میں کروں تو نہ ہرگز منا کرو

    بندے سے کی ہے جن نے یہ خصمی خدا کرے

    اس سے بھی تم خصومت جانی رکھا کرو

    عنقا سا شہرا ہوں پہ حقیقت میں کچھ نہیں

    تم دور ہی سے نام کو میرے سنا کرو

    بیماریٔ جگر کی شفا سے تو دل ہے جمع

    اب دوستی سے مصلحتاً کچھ دوا کرو

    ہم بے خودان مجلس تصویر اب گئے

    تم بیٹھے انتظار ہمارا کیا کرو

    جی مارتے ہیں ناز و کرشمہ بالاتفاق

    جینا مرا جو چاہو تو ان کو جدا کرو

    میں نے کہا کہ پھنک رہی ہے تن بدن میں آگ

    بولا کہ عشق ہے نہ پڑے اب جلا کرو

    دل جانے کا فسانہ زبانوں پہ رہ گیا

    اب بیٹھے دور سے یہ کہانی کہا کرو

    اب دیکھوں اس کو میں تو مرا جی نہ چل پڑے

    تم ہو فقیر میرؔ کبھو یہ دعا کرو

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 6, Ghazal No- 1859

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے