Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس کی مسجد کیسے میخانے کہاں کے شیخ و شاب

میر تقی میر

کس کی مسجد کیسے میخانے کہاں کے شیخ و شاب

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کس کی مسجد کیسے میخانے کہاں کے شیخ و شاب

    ایک گردش میں تری چشم سیہ کی سب خراب

    تو کہاں اس کی کمر کیدھر نہ کریو اضطراب

    اے رگ گل دیکھیو کھاتی ہے جو تو پیچ و تاب

    موند رکھنا چشم کا ہستی میں عین دید ہے

    کچھ نہیں آتا نظر جب آنکھ کھولے ہے حباب

    تو ہو اور دنیا ہو ساقی میں ہوں مستی ہو مدام

    پر بط صہبا نکالے اڑ چلے رنگ شراب

    ہے ملاحت تیرے باعث شور پر تجھ سے نمک

    ٹک تو رہ پیری چلی آتی ہے اے عہد شباب

    کب تھی یہ بے جرأتی شایان آہوئے حرم

    ذبح ہوتا تیغ سے یا آگ میں ہوتا کباب

    کیا ہو رنگ رفتہ کیا قاصد ہو جس کو خط دیا

    جز جواب صاف اس سے کب کوئی لایا جواب

    وائے اس جینے پر اے مستی کہ دور چرخ میں

    جام مے پر گردش آوے اور مے خانہ خراب

    چوب حرفی بن الف بے میں نہیں پہچانتا

    ہوں میں ابجد خواں شناسائی کو مجھ سے کیا حساب

    مت ڈھلک مژگاں سے اب تو اے سرشک آبدار

    مفت میں جاتی رہے گی تیری موتی کی سی آب

    کچھ نہیں بحر جہاں کی موج پر مت بھول میرؔ

    دور سے دریا نظر آتا ہے لیکن ہے سراب

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0178

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے