Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوچے میں تیرے میرؔ کا مطلق اثر نہیں

میر تقی میر

کوچے میں تیرے میرؔ کا مطلق اثر نہیں

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کوچے میں تیرے میرؔ کا مطلق اثر نہیں

    کیا جانیے کدھر کو گیا کچھ خبر نہیں

    ہے عاشقی کے بیچ ستم دیکھنا ہی لطف

    مر جانا آنکھیں موند کے یہ کچھ ہنر نہیں

    کب شب ہوئی زمانے میں جو پھر ہوا نہ روز

    کیا اے شب فراق تجھی کو سحر نہیں

    ہر چند ہم کو مستوں سے صحبت رہی ہے لیک

    دامن ہمارا ابر کے مانند تر نہیں

    گل گشت اپنے طور پہ ہے سو تو خوب یاں

    شائستۂ پریدن گلزار پر نہیں

    کیا ہوجے حرف زن گزر دوستی سے آہ

    خط لے گیا کہ راہ میں پھر نامہ بر نہیں

    آنکھیں تمام خلق کی رہتی ہیں اس کی اور

    مطلق کسو کو حال پہ میرے نظر نہیں

    کہتے ہیں سب کہ خون ہی ہوتا ہے اشک چشم

    راتوں کو گر بکا ہے یہی تو جگر نہیں

    جا کر شراب خانے میں رہتا نہیں تو پھر

    یہ کیا کہ میرؔ جمعے ہی کی رات گھر نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0890

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے