Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ماہ صیام آیا ہے قصد اعتکاف اب

میر تقی میر

ماہ صیام آیا ہے قصد اعتکاف اب

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    ماہ صیام آیا ہے قصد اعتکاف اب

    جا بیٹھیں میکدے میں مسجد سے اٹھ کے صاف اب

    مسلم ہیں رفتہ رو کے کافر ہیں خستہ مو کے

    یہ بیچ سے اٹھے گا کس طور اختلاف اب

    جو حرف ہیں سو ٹیڑھے خط میں لکھے ہیں شاید

    اس کے مزاج میں ہے کچھ ہم سے انحراف اب

    مجرم ٹھہر گئے ہم پھرنے سے ساتھ تیرے

    بہتر ہے جو رکھے تو اس سے ہمیں معاف اب

    گو لگ گیا گلے میں مت کھینچ تیغ مجھ پر

    اپنے گنہ کا میں تو کرتا ہوں اعتراف اب

    کیا خاک میں ملا کر اپنے تئیں موا ہے

    پیدا ہو گور مجنوں تو کیجیے طواف اب

    کھنچتے ہیں جامے خوں میں کن کن کے میرؔ دیکھیں

    لگتی ہے سرخ اس کے دامن کے تیں سنجاف اب

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 3, Ghazal No- 1104

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے