نہ مائل آرسی کا رہ سراپا درد ہوگا تو
نہ مائل آرسی کا رہ سراپا درد ہوگا تو
نہ ہو گلچین باغ حسن ظالم زرد ہوگا تو
یہ پیشہ عشق کا ہے خاک چھنوائے گا صحرا کی
ہزار اے بے وفا جوں گل چمن پرورد ہوگا تو
غبار اٹھنے لگے گا تیری اس نازک طبیعت سے
بسان گرد باد آخر بیاباں گرد ہوگا تو
علاقہ دل کا لکھوائے گا دفتر ہاتھ سے تیرے
تجرد کے جریدوں میں قلم سا فرد ہوگا تو
نہ یک دم صبح تک بھی آنکھ لگنے دے گا دل جلنا
یہی پھر میرؔ سا سرگرم آہ سرد ہوگا تو
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0910
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.