پھر شب نہ لطف تھا نہ وہ مجلس میں نور تھا
پھر شب نہ لطف تھا نہ وہ مجلس میں نور تھا
اس روئے دل فروز کا سب میں ظہور تھا
کیا کیا عزیز خلع بدن ہائے کر گئے
تشریف تم کو یاں تئیں لانا ضرور تھا
کیونکر تو میری آنکھ سے ہو دل تلک گیا
یہ بحر موج خیز تو عسر العبور تھا
شاید نشے میں اس سے یہ سفاکیاں ہوئیں
زخمی جو اس کے ہاتھ کا نکلا سو چور تھا
جیتے جی پاس ہو کے نہ نکلا کسو کے میرؔ
وہ دور گرد بادیۂ عشق دور تھا
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0091
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.