Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھوٹا کیے پیالے لنڈھتا پھرا قرابا (ردیف .. ہ)

میر تقی میر

پھوٹا کیے پیالے لنڈھتا پھرا قرابا (ردیف .. ہ)

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    پھوٹا کیے پیالے لنڈھتا پھرا قرابا

    مستی میں میری تھا یاں اک شور اور شرابا

    حکمت ہے کچھ جو گردوں یکساں پھرا کرے ہے

    چلتا نہیں وگرنہ شام و سحر عرابا

    باہم ہوا کریں ہیں دن رات نیچے اوپر

    یہ نرم شانے لونڈے ہیں مخمل دو خوابا

    ان صحبتوں میں آخر جانیں ہی جاتیاں ہیں

    نے عشق کو ہے صرفہ نے حسن کو محابا

    ہر چند ناتواں ہیں پر آ گیا جو جی میں

    دیں گے ملا زمیں سے تیرا فلک قلابا

    وے دن گئے کہ آنکھیں دریا سی بہتیاں تھیں

    سوکھا پڑا ہے اب تو مدت سے یہ دو آبا

    منہ دھوتے وقت اس کے اکثر دکھائی دے ہے

    خورشید لے رہا ہے اک روز آفتابہ

    اب شہر ہر طرف سے میدان ہو گیا ہے

    پھیلا تھا اس طرح کا کاہے کو یاں خرابہ

    دل تفتگی کی اپنی ہجراں میں شرح کیا دوں

    چھاتی تو میرؔ میری جل کر ہوئی ہے تابہ

    مأخذ:

    MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0060

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے