Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رکھیے گردن کو تری تیغ ستم پر ہو سو ہو

میر تقی میر

رکھیے گردن کو تری تیغ ستم پر ہو سو ہو

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    رکھیے گردن کو تری تیغ ستم پر ہو سو ہو

    جی میں ہم نے یہ کیا ہے اب مقرر ہو سو ہو

    قطرہ قطرہ اشک باری تو کجا پیش سحاب

    ایک دن تو ٹوٹ پڑ اے دیدۂ تر ہو سو ہو

    بند میں ناز و نعم ہی کے رہے کیونکر فقیر

    یہ فضولی ہے فقیری میں میسر ہو سو ہو

    آ کے کوچے سے ترے جاتا ہوں کب جوں ابر شب

    تیر باراں ہو کہ برسے تیغ یک سر ہو سو ہو

    صاحبی کیسی جو تم کو بھی کوئی تم سا ملا

    پھر تو خواری بے وقاری بندہ پرور ہو سو ہو

    کب تلک فریاد کرتے یوں پھریں اب قصد ہے

    داد لیجے اپنی اس ظالم سے اڑ کر ہو سو ہو

    بال تیرے سر کے آگے تو جیوں کے ہیں وبال

    سر منڈا کر ہم بھی ہوتے ہیں قلندر ہو سو ہو

    سختیاں دیکھیں تو ہم سے چند کھنچواتا ہے عشق

    دل کو ہم نے بھی کیا ہے اب تو پتھر ہو سو ہو

    کہتے ہیں ٹھہرا ہے تیرا اور غیروں کا بگاڑ

    ہیں شریک اے میرؔ ہم بھی تیرے بہتر ہو سو ہو

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0921

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے