Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجھے بھی یار اپنا یوں تو ہم ہر بار کہتے ہیں

میر تقی میر

تجھے بھی یار اپنا یوں تو ہم ہر بار کہتے ہیں

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    تجھے بھی یار اپنا یوں تو ہم ہر بار کہتے ہیں

    ولے کم ہیں بہت وے لوگ جن کو یار کہتے ہیں

    جہاں کے مصطبے میں مست طافح ہی نظر آئے

    نہ تھا اس دور میں آیا جسے ہشیار کہتے ہیں

    سمجھ کر ذکر کر آسودگی کا مجھ سے اے ناصح

    وہ میں ہی ہوں کہ جس کو عافیت بیزار کہتے ہیں

    مسافر ہووے جی اس کا خراماں دیکھ کر تجھ کو

    جسے میرے وطن میں کبک خوش رفتار کہتے ہیں

    ق

    معاذ اللہ دخل کفر ہو اسلام میں کیوں ہی

    غلط اور پوچ نامعقول بعضے یار کہتے ہیں

    علم کو کب ہے وجہ تسمیہ لازم سمجھ دیکھو

    سلیمانی میں کیا زنار ہے زنار کہتے ہیں

    تری آنکھوں کو آؤں دیکھنے میں تو عجب مت کر

    کہ بہتر ہے عیادت اور انہیں بیمار کہتے ہیں

    عجب ہوتے ہیں شاعر بھی میں اس فرقے کا عاشق ہوں

    کہ بے دھڑکے بھری مجلس میں یہ اسرار کہتے ہیں

    مزے ان کے اڑا لیکن نہ یہ سمجھیں تو بہتر ہے

    کہ خوباں بھی بہت اپنے تئیں عیار کہتے ہیں

    سگ کو میرؔ میں اس شیر حق کا ہوں کہ جس کو سب

    نبیؐ کا خویش و بھائی حیدر کرار کہتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0344

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے