Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ رفتگی بھی ہوتی ہے جی ہی چلا گیا

میر تقی میر

یہ رفتگی بھی ہوتی ہے جی ہی چلا گیا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    یہ رفتگی بھی ہوتی ہے جی ہی چلا گیا

    کل حال میرؔ دیکھ کے غش مجھ کو آ گیا

    کیا کہیے ایک عمر میں وے لب ہلے تھے کچھ

    سو بات پان کھاتے ہوئے وہ چبا گیا

    ثابت ہے اس کے پہلو سے پہنچے ہے ہم کو رنج

    دیکھا نہ درد دل کے کہے سر جھکا گیا

    نالاں ہے عندلیب گل آشفتہ رفتہ سرو

    ٹک بیٹھ کر چمن میں وہ فتنہ اٹھا گیا

    پڑھتا تھا میں تو سبحہ لیے ہاتھ میں درود

    صلواتیں مجھ کو آ کے وہ ناحق سنا گیا

    رکھنا نشان قبر کا میری نہ خوش کیا

    آیا سو اور خاک میں مجھ کو ملا گیا

    منصف ہو تو ہی شیخ کہ اس مست ناز بن

    ہم آپ سے بھلا گئے تجھ سے رہا گیا

    ہرگز بجھی نہ سر سے لگی آہ عشق میں

    مانند شمع داغ ہی سب ہم کو کھا گیا

    کیوں میں کہا کہ ہنس کے نمک زخم پر چھڑک

    بے لطف اس کے ہونے میں سارا مزہ گیا

    آنسو تو ڈر سے پی گئے لیکن وہ قطرہ آب

    اک آگ تن بدن میں ہمارے لگا گیا

    وقت اخیر کیا یہ ادا تھی کہ غش سے میں

    جب آنکھ کھولی بالوں میں منہ کو چھپا گیا

    کیا پوچھتے ہو داغ کیا مرگ میرؔ نے

    مر کر وہ سینہ سوختہ چھاتی جلا گیا

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0722

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے