زردیٔ عشق سے ہے تن زار بد نمود
زردیٔ عشق سے ہے تن زار بد نمود
اب میں ہوں جیسے دیر کا بیمار بد نمود
بے برگی بے نوائی سے ہیں عشق میں نزار
پائیز دیدہ جیسے ہوں اشجار بد نمود
ہرچند خوب تجھ کو بنایا خدا نے لیک
اے ناز پیشہ کبر ہے بسیار بد نمود
ہیں خوش نما جو سہل مریں ہم ولے ترا
خوں ریزی میں ہماری ہے اصرار بد نمود
پوشیدہ رکھنا عشق کا اچھا تھا حیف میرؔ
سمجھا نہ میں کہ اس کا ہے اظہار بد نمود
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 4, Ghazal No- 1378
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.