درود پڑھیے درود پڑھیے وہ بہر اصلاح عام آیا
درود پڑھیے درود پڑھیے وہ بہر اصلاح عام آیا
پڑھی فرشتوں نے نعت جس کی خدا کا جس کو سلام آیا
وہ رحمت حق وہ نور خالق بہ شکل انساں بہ نام احمد
گناہ گاروں کے کام آیا سیاہ بختوں کے کام آیا
میں اس کی آنکھیں ہی دیکھ لیتا میں ہاتھ ہی اس کے چوم لیتا
جو ان کے روضے کو دیکھ آیا جو ان کی جالی کو تھام آیا
یہ چپکے چپکے مری محبت مری عقیدت پر ہنسنے والو
تم اپنے ہونٹ آپ چوم لو گے زباں پہ جس دم وہ نام آیا
یہ آرزو ہے کہ میرے آقا رئیسؔ اک دن مدینے پہنچے
حضور فرمائیں کون آیا کہے وہ ہندی غلام آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.