Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مدینے کا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ

اقبال عظیم

مدینے کا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ

اقبال عظیم

MORE BYاقبال عظیم

    مدینے کا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ

    جبیں افسردہ افسردہ قدم لغزیدہ لغزیدہ

    چلا ہوں ایک مجرم کی طرح میں جانب طیبہ

    نظر شرمندہ شرمندہ بدن لرزیدہ لرزیدہ

    کسی کے ہاتھ نے مجھ کو سہارا دے دیا ورنہ

    کہاں میں اور کہاں یہ راستے پیچیدہ پیچیدہ

    کہاں میں اور کہاں اس روضۂ اقدس کا نظارہ

    نظر اس سمت اٹھتی ہے مگر دزدیدہ دزدیدہ

    غلامان محمد دور سے پہچانے جاتے ہیں

    دل گرویدہ گرویدہ سر شوریدہ شوریدہ

    مدینے جا کے ہم سمجھے تقدس کس کو کہتے ہیں

    ہوا پاکیزہ پاکیزہ فضا سنجیدہ سنجیدہ

    بصارت کھو گئی لیکن بصیرت تو سلامت ہے

    مدینہ ہم نے دیکھا ہے مگر نادیدہ نادیدہ

    وہی اقبالؔ جس کو ناز تھا کل خوش مزاجی پر

    فراق طیبہ میں رہتا ہے اب رنجیدہ رنجیدہ

    مدینے کا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ

    جبیں افسردہ افسردہ قدم لرزیدہ لرزیدہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے