Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ پوچھو کہ کیا ہیں مدینے کی گلیاں

بہزاد لکھنوی

نہ پوچھو کہ کیا ہیں مدینے کی گلیاں

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    نہ پوچھو کہ کیا ہیں مدینے کی گلیاں

    کسے کیا پتا ہیں مدینے کی گلیاں

    ہر اک ذرے پر ماہ و انجم تصدق

    بڑی پر‌ ضیا ہیں مدینے کی گلیاں

    وہاں کا ہر اک ذرہ مشکل کشا ہے

    مرا آسرا ہیں مدینے کی گلیاں

    حقیقت نہ پوچھو حقیقت تو یہ ہے

    حقیقت نما ہیں مدینے کی گلیاں

    جبیں میری جھک جھک کے یہ کہہ رہی ہے

    مرا مدعا ہیں مدینے کی گلیاں

    نگاہیں ہیں بیتاب دید مدینہ

    نظر کی دوا ہیں مدینے کی گلیاں

    یہ بیمار ہجر نبی کو بتا دو

    کہ دار الشفا ہیں مدینے کی گلیاں

    چلو ساز و ساماں کی حاجت نہیں ہے

    اگر دیکھنا ہیں مدینے کی گلیاں

    میں بہزادؔ وہ بندگی کر رہا ہوں

    کہ جن کا صلہ ہیں مدینے کی گلیاں

    مأخذ:

    نعت حضور (Pg. 19)

    • مصنف: بہزاد لکھنوی
      • ناشر: مکتبہ برہان، دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے