Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روشن ہمارا دل ہے محمد کے نور سے

بیخود دہلوی

روشن ہمارا دل ہے محمد کے نور سے

بیخود دہلوی

MORE BYبیخود دہلوی

    روشن ہمارا دل ہے محمد کے نور سے

    لائے ہیں اس چراغ کو ہم کوہ طور سے

    موسیٰ نے اس کو طور پہ دیکھا تھا دور سے

    روشن ہوئی ہے شمع حرم جس کے نور سے

    خلوت ہو ایسی جس میں فرشتے نہ سن سکیں

    اک دل کی بات عرض کروں گا حضور سے

    اس کے کرم نے کھینچ لیا جالیوں کے پاس

    ڈرتا تھا میں سلام پڑھا میں نے دور سے

    جب تک نبی کی یاد نہ دل میں سمائے گی

    خالی نہ ہوگا دل مرا کبر و غرور سے

    دیدار ہو خدا کا زیارت رسول کی

    فردوس سے غرض ہے نہ مطلب ہے حور سے

    میری نظر خطا نہ کرے گی یقین ہے

    پہچان لوں گا حشر میں حضرت کو دور سے

    عشق نبی سے نشۂ عرفاں میں چور ہوں

    دھویا ہے میں نے دل کو شراب طہور سے

    آئیں گے آپ دل میں یہ وعدہ تو کیجیے

    میں کعبہ مانگ لوں گا خدائے غفور سے

    روح القدس سے روح نے پایا ہے میری فیض

    سیکھی ہے نعت گوئی بڑے ذی شعور سے

    تڑپوں گا میں فراق نبی میں تمام عمر

    یہ وعدہ لے لیا ہے دل ناصبور سے

    رتبے کو مصطفیٰ کے ملائک سے پوچھیے

    سجدے کا حکم پہلے ملا ہے ظہور سے

    بیخودؔ کو جام بادۂ کوثر ہو وہ عطا

    جنت میں جھومتا رہے جس کے سرور سے

    مأخذ:

    ارمغان نعت (Pg. 129)

      • ناشر: مکتبہ دین و ادب، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1964

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے