تھے وہاں گامزن حق کے پیارے
تھے وہاں گامزن حق کے پیارے
اک فرشتہ جہاں پر نہ مارے
وہ جو غربت میں دے دیں سہارے
خود مسافر کو منزل پکارے
بھیک دو آمنہ کے دلارے
اک بھکاری ہے دامن پسارے
ان کے آنسو حسیں اور اتنے
جیسے عرش الٰہی کے تارے
مسکرانے میں کوثر کی موجیں
اور تبسم میں رحمت کے دھارے
سجدہ ریز ان کے قدموں پہ ساحل
ان سے طوفاں کنارے کنارے
ان کی کملی ہو یا ان کے گیسو
میری بخشش کے دونوں سہارے
ایسی کملی کہ عصیاں کو ڈھانکے
ایسا گیسو جو عقبیٰ سنوارے
وہ زبانی سنیں غیر ممکن
ہاں اگر کوئی دل سے پکارے
اے نظیرؔ ان کی رحمت کے قرباں
جی رہا ہوں انہیں کے سہارے
مأخذ:
ارمغان نعت (Pg. 291)
-
- ناشر: مکتبہ دین و ادب، لکھنؤ
- سن اشاعت: 1964
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.