زباں پر حمد رب اور نغمۂ صل علیٰ ہوگا
زباں پر حمد رب اور نغمہ صل علی ہوگا
بہار خلد ہوگی حاجیوں کا قافلہ ہوگا
سکون قلب کا مرہم ملے گا سارے حاجی کو
مدینے میں ہر اک ارمان کا گلشن کھلا ہوگا
وہ منظر کس قدر ہوگا حسیں جب چاہ زمزم پر
دوانوں تشنہ کاموں کا حسیں میلہ لگا ہوگا
منیٰ کی وادی اور عرفات کے میدان کا منظر
خدا ہی جانے کتنا پر کشش اور خوش نما ہوگا
چلو اے حاجیو مکے سے اب شہر مدینہ کو
وہاں پر موجزن سرکار کا بحر عطا ہوگا
دم رخصت کسی کی آنکھ پر نم ہوگی حسرت سے
کوئی مڑ مڑ کے روضہ مصطفیٰ کا تک رہا ہوگا
شہنشاہ مدینہ کی سفارش اور بخشش سے
گنہ گاروں کے حق میں حشر کے دن فیصلہ ہوگا
در سرکار پر جب ہوگی اپنی حاضری اشرفؔ
مرادوں کے گل تازہ سے پھر دامن بھرا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.