Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عبوری محبت

قمر عباس علوی

عبوری محبت

قمر عباس علوی

MORE BYقمر عباس علوی

    آرٹ گیلری میں کافی کے سپ لیتے

    گھنٹوں ایک دوسرے کو جھانکنا

    جنسی سے زیادہ نفسیاتی معاملہ ہے

    ہم عرصے بعد مل کر

    ان بوسوں کو یاد کر رہے ہیں

    جو کیمپس میں متجسس نظروں کی پروا کیے بغیر ہم نے ایک دوسرے پر مسلط کیے

    اور اب بھی باسی نہیں ہوئے

    ایک دوسرے کے شانے پر سر رکھ کر بتائے پہر

    کبھی چشم زدن سے زیادہ نہیں لگے

    ہم اس کیف میں ڈوبتے جا رہے ہیں

    جہان لمحوں کا سفر قرنوں کو محیط ہو جاتا ہے

    حالانکہ آخری بار بچھڑتے ہم نے اک دوسرے کو بھول جانے کا پیمان باندھا تھا

    جرعہ جرعہ حلق سے اترتی کافی ہمیں ایک دوسرے کے قریب لا رہی ہے

    اور ہم بھول رہے ہیں

    کہ باہر کوئی ہم دونوں کے انتظار میں ہے

    جس سے ہم عمر بھر کا پیمان باندھ چکے ہیں

    بالکل پہلے کی طرح

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے