عبوری محبت
آرٹ گیلری میں کافی کے سپ لیتے
گھنٹوں ایک دوسرے کو جھانکنا
جنسی سے زیادہ نفسیاتی معاملہ ہے
ہم عرصے بعد مل کر
ان بوسوں کو یاد کر رہے ہیں
جو کیمپس میں متجسس نظروں کی پروا کیے بغیر ہم نے ایک دوسرے پر مسلط کیے
اور اب بھی باسی نہیں ہوئے
ایک دوسرے کے شانے پر سر رکھ کر بتائے پہر
کبھی چشم زدن سے زیادہ نہیں لگے
ہم اس کیف میں ڈوبتے جا رہے ہیں
جہان لمحوں کا سفر قرنوں کو محیط ہو جاتا ہے
حالانکہ آخری بار بچھڑتے ہم نے اک دوسرے کو بھول جانے کا پیمان باندھا تھا
جرعہ جرعہ حلق سے اترتی کافی ہمیں ایک دوسرے کے قریب لا رہی ہے
اور ہم بھول رہے ہیں
کہ باہر کوئی ہم دونوں کے انتظار میں ہے
جس سے ہم عمر بھر کا پیمان باندھ چکے ہیں
بالکل پہلے کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.