Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روح آوارہ

داؤد غازی

روح آوارہ

داؤد غازی

MORE BYداؤد غازی

    یاس خیز صبحوں سے

    بے سکون شاموں سے

    بھاگنے کی کاوش نے

    کتنی رہ گزاروں کے

    پیچ و خم کے جلووں سے

    آشنا کرایا ہے

    در بدر پھرایا ہے

    جانے کب یہ ہوش آیا

    صبح و شام بے معنی

    بے سکون و بے امید

    پھر تو سلسلہ نکلا

    لمحہ ہائے کاوش کا

    چین کھو گیا دن کا

    نیند اڑ گئی شب کی

    جستجو کا یہ چکر

    کھینچ لے گیا ہر پل

    جانے کس طرف لیکن

    ہر قدم ہوا احساس

    میں گناہ کرتا ہوں

    عمر کیوں گنواتا ہوں

    کاوشوں کا کیا حاصل

    ہر قدم سمیٹے ہیں

    خار نا امیدی کے

    ایک دن کا قصہ ہے

    چلتے چلتے پہنچا ہوں

    اک جگہ جو ویراں تھی

    کچھ درخت پھیلے تھے

    جا بہ جا پریشاں سے

    اک درخت پر گدھ تھے

    انتظار میں بیٹھے

    اور مقبرے تھے کچھ

    پر سکون تھا ماحول

    دل پسند تھا بے حد

    جانے کیوں یہ لگتا تھا

    اپنی صبح شاموں سے

    اپنی بے سکونی سے

    اپنی نا امیدی سے

    چھوٹنے کا وقت آیا

    پے بہ پے ہر اک لمحہ

    ہوش ہو رہے تھے غم

    اور دل کو لگتا تھا

    زیست وہم ہو جیسے

    خواب یا کہ افسانہ

    دفعتاً اٹھی اک چیخ

    روح تک تڑپ اٹھی

    چیخ جانے کس کی ہے

    ہائے یہ تو میری ہے

    اور برق کی صورت

    میں وہاں سے پلٹا ہوں

    اس خموش عالم سے

    بے خودی کی دنیا سے

    جب پلٹ کے دیکھا ہے

    روح مسکراتی تھی

    میری روح آوارہ

    اور حسین لگتی تھی

    مأخذ:

    Waqt Ki Sadiyan (Pg. 56)

    • مصنف: داؤد غازی
      • اشاعت: 1970
      • ناشر: کوکن اردو رائٹرس گلڈ، کینیا
      • سن اشاعت: 1970

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے