(36)
اے پرندے تو ہے اپنی آگ میں جلتا ہوا
دور سے لیکن دھواں اٹھتا نظر آتا نہیں
ایسا لگتا ہے کہ ہیں شعلے فضا میں ہر طرف
آسماں نیلا مگر دھندلا نظر آتا نہیں
کچھ پتا چلتا نہیں یہ سرد ہے کہ گرم ہے
تیرے دل کی آگ کی لو سخت ہے کہ نرم ہے
کاٹتی ہے دل کے شیشے کو یہ ہیرے کی طرح
جھلملاتی ہے سمندر میں جزیرے کی طرح
کشتیوں کے بادباں چلتے ہیں اس کو دیکھ کر
اور ستارے رات بھر جلتے ہیں اس کو دیکھ کر
پھول بھی شام و سحر ڈرتے نہیں اس آگ سے
رقص کی اپنے بناتے ہیں وہ لے اس راگ سے
اے پرندے میں کسی دن پاس تیرے آؤں گا
اور تری جلتی ہوئی اس آگ میں جل جاؤں گا
مأخذ:
saarii nazmen (Pg. 616)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.