Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دہشت گرد بناتے ہو

یاور امان

دہشت گرد بناتے ہو

یاور امان

MORE BYیاور امان

    بینائی بھی اپنی میری

    خواب بھی میرے اپنے ہیں

    بینائی بھی سچی میری

    خواب بھی میرے سچے ہیں

    ان دونوں کی لذت سچی

    اور اذیت بھی سچی

    مجھ کو یہ معلوم تو ہے کہ

    تم میرے اور مجھ جیسے

    لاکھوں لوگوں کے خوابوں سے نفرت کرتے رہتے ہو

    اور اس کی تعبیر کے بدلے

    بھوک افلاس غریبی اور محرومی

    کے دروازے وا کرتے ہی رہتے ہو

    اور ان دروازوں کے ذریعہ

    بیمار اجالے

    نسلوں تک پھیلاتے ہو

    دہشت گرد بناتے ہو

    لیکن تم نے کب سوچا ہے

    جلتی اور دہکتی راتیں

    وقت کا چلتا پہیہ یکسر

    عام نہیں کر سکتی ہیں

    میری آنکھوں کی بینائی

    میرے خوابوں کی سچائی

    مجھ سے چھین نہیں سکتی

    پھر بھی سن لو

    عزم ہے اپنا

    جب تک آنکھوں کی بینائی

    جب تک اپنے خواب سلامت

    تیز نظر نا بیناؤں کو

    اپنے خواب نہیں بیچیں گے

    چاہے کچھ ہو

    چاہے دھیان گنوا دیں اپنا

    چاہے اپنی جان بھی جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے