Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آدمی کا انساں ہونا

محمد اظہر شمس

آدمی کا انساں ہونا

محمد اظہر شمس

MORE BYمحمد اظہر شمس

    صدیاں قطار در قطار کھڑی ہیں

    اپنی جگہ ساکت و جامد

    بڑے تجسس سے دیکھتی ہیں

    ایک دوسرے سے باتیں کرتی ہیں

    اسی ایک مسئلے پر

    جسے حل نہ کر پانے کا افسوس ہے

    پیشانی پہ بنتی بگڑتی

    لکیروں کی شکل میں نمایاں ہے

    جسے حل کرنے کے لئے اللہ نے

    کتنے ہی نبی اور اوتار زمین پر بھیجے

    انھوں نے اپنے کلام سے اس زمیں کو سرفراز کیا

    وقت گزرتا رہا گزرتا رہا گزرتا رہا

    مگر مسئلہ ویسے کا ویسا ہی ہے اب بھی

    بالکل پہلے کی طرح

    بلکہ پہلے سے بھی زیادہ خوفناک شکل میں

    وہی مسئلہ

    آدمی کے انسان بننے کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے