Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آہ گھوکھلے

MORE BYزاہدہ خاتون شروانیا

    کیوں یاس ہو نہ مجھ کو بہبود ہندیاں سے

    سنتی ہوں گھوکھلے بھی رخصت ہوئے جہاں سے

    کب تک بندھا رہے گا تانتا مصیبتوں کا

    کب تک نجات ہوگی اس سخت امتحاں سے

    بڑھتی ہوئی امیدیں اٹھتی ہوئی امنگیں

    مٹی میں مل گئیں سب اس مرگ ناگہاں سے

    افسوس ملک بھر میں ہو اک چراغ وہ بھی

    بجھ جائے جلتے جلتے سوز غم نہاں سے

    ماتا کی پہلے سیوا صحت کی فکر پیچھے

    ایسا سپوت بھارت اب لائے گی کہاں سے

    حب وطن ہمیں بھی اور گوکھلے کو بھی تھی

    پر تھا وہاں تعلق دل سے یہاں زباں سے

    اے کاش ہو یہ کلمہ پھر حرز جاں ہمارا

    ہندی ہیں ہم وطن ہے ہندوستاں ہمارا

    کرتی ہے صاف اشارہ تصویر گوکھلے کی

    پچھتائے کی جنہوں نے تحقیر گوکھلے کی

    سرگوشیاں کرے گی اک روز آسماں سے

    ہاں ہاں یہاں ادھوری تنویر گوکھلے کی

    تعلیم ابتدائی ہو کر رہے گی لازم

    روشن کرے گی آنکھیں تنویر گوکھلے کی

    ایفریقا میں نہ ہوگا فرق سپید و اسود

    لائے گی رنگ خونیں تقریر گوکھلے کی

    حب وطن کو جزو ایماں کہا گیا ہے

    واعظ سمجھ کے کیجو تکفیر گوکھلے کی

    اے معترض حصار باطل ہو لاکھ محکم

    کر لے گی پر صداقت تسخیر گوکھلے کی

    مت آزما کہ حق نے گرتوں کو کیسے تھاما

    من جرب المجرب حلت بہ الندامہ

    مأخذ:

    فردوس تخیل (Pg. 131)

    • مصنف: زاہدہ خاتون شروانیا
      • ناشر: ایجوکیشنل پریس، کراچی
      • سن اشاعت: 1995

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے