آہٹیں
گزر رہے ہیں مری زندگی کے شام و سحر
گنوں گا بیٹھا ہوا دانہ دانہ ہر ساعت
صدا لگاتی گدایانہ شام آئی تھی
یہ کوئی در نہ کھلا
نہ کچھ جواب ملا
نڈھال، دبکی ہوئی سو رہی ہے کونے میں
دھرا ہے کیا مری جھولی میں آہٹوں کے سوا
یہی ہے زاد سفر
یہی مری سوغات
کسی کو دوں بھی تو کوئی بھلا نہ ہو اس کا
جو ساتھ قبر میں لے جاؤں تو ملال نہ ہو
ہر ایک گام پہ لیکن یہ ساتھ آئی ہیں
یہاں میں خود نہیں پہنچا یہ مجھ کو لائی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.