آئینہ
دم بہ دم اپنی ہی نظروں سے اترتے ہوئے لوگ
ہیں عجب لوگ یہ ہر سانس میں مرتے ہوئے لوگ
یاد ماضی کے خرابوں میں ٹھٹھرتے ہوئے لوگ
خشت پارینہ کی مانند بکھرتے ہوئے لوگ
لذت زیست سے خائف غم ہستی سے خفا
اپنے جذبات سے ہر لحظہ مکرتے ہوئے لوگ
جلوۂ روئے حقیقت سے نگاہیں پھیرے
اپنے اوہام سے سرگوشیاں کرتے ہوئے لوگ
ان کی آنکھوں میں دھندلکوں کے سوا کچھ بھی نہیں
خواب کیا دیکھیں گے تعبیر سے ڈرتے ہوئے لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.