Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آئینے سے

عزیز قیسی

آئینے سے

عزیز قیسی

MORE BYعزیز قیسی

    آئنے کچھ تو بتا ان کا تو ہم راز ہے تو

    تو نے وہ زلف وہ مکھڑا وہ دہن دیکھا ہے

    ان کے ہر حال کا بے ساختہ پن دیکھا ہے

    وہ نہ خود دیکھ سکیں جس کو نظر بھر کے کبھی

    تو نے جی بھر کے وہ ہر خط بدن دیکھا ہے

    ان کی تنہائی کا دل دار ہے دم ساز ہے تو

    آئنے کچھ تو بتا ان کا تو ہم راز ہے تو

    کیا وہ شاعر کی طرح خود کو کبھی دیکھتے ہیں

    ٹکٹکی باندھ کے کیا اپنی چھبی دیکھتے ہیں

    شوخ معصوم جواں مست سجل بے پروا

    کیا وہ خود اپنے یہ انداز سبھی دیکھتے ہیں

    اتنا گم سم ہے کہ خود اپنا ہی انداز ہے تو

    آئنے کچھ تو بتا ان کا تو ہم راز ہے تو

    کبھی گھبرائے ہوئے بھی تو وہ آتے ہوں گے

    دل کی دھڑکن کو جو رخسار پہ پاتے ہوں گے

    کانپتا جسم سنبھالے نہ سنبھلتا ہوگا

    اپنی آنکھوں سے بھی خود آنکھ چراتے ہوں گے

    ضبط نا کام کا گھبرایا ہوا ناز ہے تو

    آئنے کچھ تو بتا ان کا تو ہم راز ہے تو

    مخملیں زلف بنانے وہ جب آئیں گے نا

    پہلے اس چاند سے مکھڑے کی بلائیں لینا

    پھر زباں تجھ کو جو مل جائے سرگوشی میں

    حسن کو اور نکھرنے کی دعائیں دینا

    خلوت حسن میں اک عشق کی آواز ہے تو

    آئنے کچھ تو بتا ان کا تو ہم راز ہے تو

    مأخذ:

    aaina dar aaina (Pg. 113)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے