Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آخری فیصلہ

کشور ناہید

آخری فیصلہ

کشور ناہید

MORE BYکشور ناہید

    کانٹوں کی چٹان پہ کھڑی

    میں آنکھوں کی سوئیاں نکال رہی ہوں

    یہ علاقہ کس سلطنت میں شامل ہے

    ملوکیت میری زبان پہ کانٹے

    حلق میں پھندا

    آنکھیں باہر

    شاہ بلوط کے لمبے درختوں جیسے

    لمبے پوت بہت ہو گئے ہیں

    جنگل میں درخت زیادہ ہو جائیں

    تو آگ لگا کر درخت کم کر دیے جاتے ہیں

    باہر نکلی ہوئی آنکھ سے زعفران کا کھیت

    اور کٹے ہوئے بازوؤں سے گنے کی پوریاں بن گئی ہیں

    ہم نے ایک جھوٹ بولا تھا نا

    اب ساری عمر اس کو سچ ثابت کرنے میں گزار دیں گے

    ہم کہ جو زندگی بھر

    اپنے حصے کی روٹی کمانے کی کوشش کرتے ہیں

    اور بھوکے رہتے ہیں

    جھوٹی آس کی چھتری تلے

    بلبلے جیسے آنسو

    بتاشوں کی طرح تھال میں سجائے

    کب تک بتلاتی رہو گی

    کہ وہ تمہارا قاتل نہیں ہے

    قتل محض ثانیے میں

    زندگی کا رشتہ ختم کرنے کا نام نہیں

    موجود سے انکار بھی

    تو قتل کے مترادف ہوتا ہے

    میرا جی کرتا ہے

    وہ جو سب میرے قاتل ہیں

    میں انہیں ہوا کی طرح نگل جاؤں

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat dusht-e-qais main laila (Pg. 755)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے