Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آخری سچ

منور رانا

آخری سچ

منور رانا

MORE BYمنور رانا

    چہرے تمام دھندلے نظر آ رہے ہیں کیوں

    کیوں خواب رتجگوں کی حویلی میں دب گئے

    ہے کل کی بات انگلی پکڑ کر کسی کی میں

    میلے میں گھومتا تھا کھلونوں کے واسطے

    جتنے ورق لکھے تھے مری زندگی نے سب

    آندھی کے ایک جھونکے میں بکھرے ہوئے ہیں سب

    میں چاہتا ہوں پھر سے سمیٹوں یہ زندگی

    بچے تمام پاس کھڑے ہیں بجھے بجھے

    شوخی نہ جانے کیا ہوئی رنگت کہاں گئی

    جیسے کتاب چھوڑ کے جاتے ہوئے ورق

    جیسے کہ بھولنے لگے بچہ کوئی سبق

    جیسے جبیں کو چھونے لگے موت کا عرق

    جیسے چراغ نیند کی آغوش کی طرف

    بڑھنے لگے اندھیرے کی زلفیں بکھیر کر

    بھولے ہوئے ہیں ہونٹ ہنسی کا پتہ تلک

    دروازہ دل کا بند ہوا چاہتا ہے اب

    کیا سوچنا کہ پھول سے بچوں کا ساتھ ہے

    اب میں ہوں اسپتال کا بستر ہے رات ہے

    مأخذ:

    Shahdaba (Pg. 140)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے