آنکھیں میری کیا ڈھونڈھتی ہیں
پانی میں یا چٹانوں میں
شبنم کے ننھے قطروں میں
بارودی دہکتے شعلوں میں
گلزاروں میں
یا بنجر ریگستانوں میں
محفل میں تنہائی میں
دوسروں کی انگنائی میں
نظموں کے تیکھا پن میں
غزلوں کی رعنائی میں
میخوانوں کے بند کواڑوں کے پیچھے
مندر میں چڑھائے پھولوں میں
مسجد کے خالی مصلیٰ پر
مرگھٹ میں قبرستانوں میں
بازاروں میں ویرانوں میں
دشت سے کانپتے ہونٹوں پر
وحشت سے لپکتے جذبوں پر
بوسیدہ کچی کھولی میں
اونچے اونچے ایوانوں میں
منصف کے پھسلتے قلموں پر
ملزم کی لرزتی سانسوں میں
انصاف کی اندھی دیوی میں
یا جھول رہے میزانوں میں
بچوں کی تڑپتی لاشوں میں
ماؤں کی بھی ممتا میں
آنکھیں میری اسی چہرے کی متلاشی ہیں
جس چہرے میں وہ رہتی تھیں
وہ چہرہ جو اب خود کو بھی پہچاننے سے قاصر ہے نظرؔ
آنکھیں اس کو کیا ڈھونڈیں گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.