Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اعراف

بلراج کمار

اعراف

بلراج کمار

MORE BYبلراج کمار

    تم اس زمیں کو زمیں ہی رہنے دو

    سب شیاطین کو فرشتوں کو ختم کر دو

    زمیں جہنم کا اور جنت کا مظہر اشتراک ہے

    یہ کہ اک حسیں امتزاج ہے جس میں پیار و الفت کے

    میٹھے چشمے بھی نفرتوں کے ابلتے آتش فشاں بھی

    گل بھی ہیں خار بھی گلستاں بھی ہیں ریگزار بھی ہیں

    بلندیاں بھی ہیں پستیاں بھی ہیں

    دھوپ چھاؤں کا رات دن کا تضاد بھی ہے

    یہاں کہ ہیں دل خراش چیخیں بھی رونا دھونا بھی

    اور خوشیوں کے چند نغمے بھی

    ساری دھرتی کے لوگ ایسے ہی

    رکتے چلتے ہیں روتے ہنستے ہیں

    آسماں کی کرامتوں کو بھی

    اپنے ہونے کے المیے کو بھی جھیلتے ہیں

    زمین اک مرحلۂ تخلیق کائناتی گناہ لازم

    یا شہر اضداد ہو بھی سکتی ہے کون جانے

    مگر یہ سچ ہے کہ دل کشی اور حسن

    دھرتی کی فطری ہیئت میں ہی ملے گا

    یہ آسمانی کتابیں چھوڑو

    زمین جنت نہ بن سکے گی

    زمیں جہنم نہ بن سکے گی

    زمیں کی اعرافی حیثیت میں ہی اس کی عظمت بھی مختفی ہے

    تم اس زمیں کو زمیں ہی رہنے دو

    مأخذ:

    تحریک،نئی دہلی (Pg. 18)

      • ناشر: گوپال متل
      • سن اشاعت: 1981

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے