آتش کدہ
عذاب کی سب رتیں سلامت
گلاب پوروں کو چھیلتے ہو
تو پنکھڑی کو بھی خار جانو
محبتیں اور نفرتیں سب تمہارا حق ہیں
ہمارے ملنے سے فرقتوں تک
تمام بے خواب ساعتوں میں
چٹختے ہونٹھوں سلگتے جسموں کو
تشنگی کا خراج دیتے ہوئے زمانے گزر چکے ہیں
ہم اپنے سینوں میں اپنے آتش کدے جلا کر
یوں اپنے جسموں کو کب تلک پوجتے رہیں گے
کہیں چناروں پہ برف گرنے سے
اگلے موسم میں ان کی رنگت بدل سکی ہے
لہو تو آواز مانگتا ہے
بدن تو اظہار چاہتا ہے
- کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 128)
- Author : عشرت آفریں
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.