Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آوارگی ہواؤں کی

ساقی جاوید

آوارگی ہواؤں کی

ساقی جاوید

MORE BYساقی جاوید

    دلچسپ معلومات

    (افکار، کراچی جنوری 1973)

    ابھی نہیں

    ابھی موسم نہیں بہاروں کا

    ابھی تو برف بھی پگھلی نہیں ہے ہونٹوں کی

    ابھی تو رنگ بھی بدلا نہیں ہے زخموں کا

    ابھی تو دشت سے لوٹے نہیں ہیں سودائی

    گھروں کے دیپ ابھی روشنی نہیں دیں گے

    ابھی چراغ جلانے کی رت نہیں آئی

    ابھی نہیں

    ابھی موسم نہیں بہاروں کا

    ابھی تو دیکھیے آوارگی ہواؤں کی

    ہمارے شہر سے ہو کر کدھر کو جاتی ہے

    ابھی تو دیکھیے دست خزاں کی شب کاری

    ہماری آنکھ کے کتنے دیے بجھاتی ہے

    ابھی تو دیکھیے دل کے گلاب کی سرخی

    چمن کی دھوپ میں کس کس کو راس آتی ہے

    ابھی نہیں

    ابھی موسم نہیں بہاروں کا

    گھروں کے دیپ ابھی روشنی نہیں دیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے