Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آزادی کا حق

عزیر رحمان

آزادی کا حق

عزیر رحمان

MORE BYعزیر رحمان

    یہ سچ ہے اب آزاد ہیں ہم

    مٹی سے سگندھ یہ آتی ہے

    اے جان سے پیارے ہم وطنو

    ابھی کام بہت کچھ باقی ہے

    آزادی پہلی منزل تھی

    تھا حوصلہ سب نے ساتھ دیا

    کانٹوں سے بھرے ان رستوں کو

    زخمی پیروں سے پار کیا

    آگے دیکھا محبوب نظر

    بیٹھا وو ہمارا ساقی ہے

    اے جان سے پیارے ہم وطنو

    ابھی کام بہت کچھ باقی ہے

    یہ دیش بنا قربانی سے

    جانیں قربان ہوئیں کتنی

    آنکھوں میں ملک کا نقشہ تھا

    پرواہ انہیں کب تھی اپنی

    تختوں پہ کھڑے ہو کر جب بھی

    پھولی دیکھا ہر چھاتی ہے

    اے جان سے پیارے ہم وطنو

    ابھی کام بہت کچھ باقی ہے

    جب ڈھول نگاڑے بجتے تھے

    ہم جوجھتے تھے بند کمروں میں

    منصوبوں پر منصوبے تھے

    گاؤں کے وو ہوں یا شہروں کے

    ہم تھکے نہیں بڑھتے ہی چلے

    کہ آگے ہمارا ساتھی ہے

    اے جان سے پیارے ہم وطنو

    ابھی کام بہت کچھ باقی ہے

    یہ دیش بنا اک گلدستہ

    بدنام نہ ہونے دیں گے اسے

    مذہب کے نام پہ بانٹنے کا

    جو کام کرے بس روکو اسے

    گر شروع ہوئی خانہ جنگی

    پھر کاہے کی آزادی ہے

    اے جان سے پیارے ہم وطنو

    ابھی کام بہت کچھ باقی ہے

    ہے ملک بڑا تو مسلے ہیں

    حل ہونے ہیں حل ہوں گے بھی

    دل ہارنا شوبھا دیتا نہیں

    آئے چاہے سو مشکل بھی

    بس کھوٹ نہیں ہو نیت میں

    یہ ہوا تو پھر بربادی ہے

    اے جان سے پیارے ہم وطنوں

    ابھی کام بہت کچھ باقی ہے

    بس ایک گزارش ہے تم سے

    جب قدم اٹھیں ہر قوم ہو ساتھ

    بھولیں مذہب اور جاتی کو

    ہو دل میں دیش ہاتھوں میں ہاتھ

    تب پتہ چلے اس دنیا کو

    یہاں اب بھی نہرو گاندھی ہے

    اے جان سے پیارے ہم وطنوں

    ابھی کام بہت کچھ باقی ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    عزیر رحمان

    عزیر رحمان

    RECITATIONS

    عزیر رحمان

    عزیر رحمان,

    عزیر رحمان

    آزادی کا حق عزیر رحمان

    related content

    نظم

    خبر مفقود ہے لیکن

    خبر مفقود ہے لیکن

    فرخ یار

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے