Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عدم کا خلا

میراجی

عدم کا خلا

میراجی

MORE BYمیراجی

    ہوا کے جھونکے ادھر جو آئیں تو ان سے کہنا

    یہاں کوئی ایسی شے نہیں جسے وہ لے جائیں ساتھ اپنے

    یہاں کوئی ایسی شے نہیں جسے کوئی دیکھ کر یہ سوچے

    کہ یہ ہمارے بھی پاس ہوتی

    یہاں کوئی راہ رو نہیں ہے نہ کوئی منزل

    یہاں اندھیرا نہیں اجالا نہیں کوئی شے نہیں ہے

    گزرتے لمحوں کے آتشیں پاؤں اس جگہ پے بہ پے رواں ہیں

    ہر ایک شے کو سجھاتے جاتے ہر ایک شے کو جلاتے جاتے مٹاتے جاتے

    ہر ایک شے کو سجھاتے جاتے کہ کچھ نہیں ہست سے بھی حاصل

    ہوا کے جھونکے ادھر جو آئیں تو ان سے کہنا

    یہ سب معابد یہ شہر گاؤں

    فسانۂ زیست کے نشاں ہیں

    مگر ہر اک در پہ جا کے دیکھا ہر ایک دیوار روند ڈالی ہر ایک روزن کو دل سمجھ کر

    یہ بھید جانا

    گزرتے لمحوں کے آتشیں پاؤں ہر جگہ پے بہ پے رواں ہیں

    کہیں مٹاتے کہیں مٹانے کے واسطے نقش نو بناتے

    حیات رفتہ حیات آئندہ سے ملے گی یہ کون جانے

    ہوا کے جھونکے ادھر جو آئیں تو ان سے کہنا

    ہر جگہ دام دوریوں کا بچھا ہوا ہے

    ہر اک جگہ وقت ایک عفریت کی طرح یوں کھڑا ہوا ہے

    کہ جیسے وہ کائنات کا عکس بے کراں ہو

    کبھی فریب خیال بن کر کبھی کبھی بھول کر شعور جمال بن کر

    شکار کی ناتواں نظر کو سجھا رہا ہے

    ہر ایک شے سے مرا نشان عدم عیاں ہے

    عدم بھی دریوزہ گر ہے میرا مرے ہی بل پر رواں دواں ہے

    ہوا کے جھونکے ادھر جو آئیں تو ان سے کہنا

    فسانۂ زیست کا جھلستا ہوا اجالا بھی مٹ چکا ہے

    مگر ہو مٹ کر کوئی اندھیرا نہیں بنا ہے

    کہ اس جگہ تو کوئی اندھیرا نہیں اجالا نہیں یہاں کوئی شے نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے