Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ادھوری نسل کا پورا سچ

سعید احمد

ادھوری نسل کا پورا سچ

سعید احمد

MORE BYسعید احمد

    عمر کا سورج سوا نیزے پہ آیا

    گرم شریانوں میں بہتے خون کا دریا بھنور ہونے لگا

    حلقۂ موج ہوا کافی نہیں

    وحشت ابر بدن کے واسطے

    آغوش کوئی اور ہو

    ورنہ یوں مردہ سڑک کے خواب آور سے کنارے

    بے خیالی میں کسی تھوکے ہوئے بچے کی الجھی سانس میں لپٹی ہوئی یہ زندگی!

    ذہن پر بار گراں بند قبا کے لمس کا احساس بھی

    اور شہر حبس میں رستہ کوئی کھلتا نہیں

    شاخ تنہا سے بیے کا گھونسلہ گرتا نہیں

    وحشت ابر بدن کی خشک سالی

    ایک چلو لمس کے پانی کی محتاجی کو روتی ہے

    مگر!

    دیکھنا، آوارہ کرنیں دیکھنا

    جن کو رستوں میں بکھرتی

    تتلیوں سی لڑکیوں کے زیر جاموں

    اور شیریں جسم کے ہلکے مساموں تک سفر کا اذن ہے

    عمر کا سورج سوا نیزے پہ آیا

    اب کتابوں، تختیوں کی بے مزا چھاؤں تلے گھٹتا ہے دم

    اب بدن چھپتا نہیں اخبار کے ملبوس میں

    اب فقط عریانیاں

    لیکن

    یقیناً

    مار ڈالے گی کہیں

    ان بھرے شہروں کی تنہائی ہمیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے