Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے زمستاں کی ہوا تیز نہ چل

اسلم انصاری

اے زمستاں کی ہوا تیز نہ چل

اسلم انصاری

MORE BYاسلم انصاری

    اے زمستاں کی ہوا تیز نہ چل

    اس قدر تیز نہ ہو موج سبک خیز کی رو

    کہیں اشجار کے خیموں کی طنابیں کٹ جائیں

    زرد پتے ہیں ابھی گلشن ہستی کا سنگھار

    کہہ رہی ہے یہ ابھی عہد گذشتہ کی بہار

    رنگ رفتہ ہوں مگر آج بھی تصویر میں ہوں

    مرتسم ہیں مری شاخوں پہ مری یاد کے چاند

    میں ہنوز اپنے خیالات کی زنجیر میں ہوں

    ابھی پتوں پہ چمک اٹھتا ہے رنگوں کا غبار

    ابھی شاخوں میں لہک جاتی ہے بلبل کی پکار

    برگ ریزاں سے کہو شہر سے باہر ٹھہرے

    شہر کے باغ سے بستان دبستاں سے پرے

    برگ لرزاں میں تڑپتا ہے ابھی ذوق نمو

    پر طاؤس میں ہے رقص کی خواہش اب بھی

    ابھی کرتا ہے چمن چاک گریباں کو رفو

    یوں تو قانون ہیں فطرت کے اٹل

    اے زمستاں کی ہوا تیز نہ چل

    سعئ ملبوس میں ہیں کتنے نگوں بخت زبوں

    زندگی جن کے لئے صحن سمن پوش نہیں

    دور کے دیس سے آئی ہوئی اترن کے لئے

    مرد و زن کوچہ و بازار میں رسوا ہیں ابھی

    جیسے ہو قہر مجسم تری یخ بستہ جبیں

    تیری آہٹ میں ہو جیسے کسی دہشت کا پیام

    تیری دستک سے لرزتے ہیں مکاں اور مکیں

    وہ مکاں جن کے در و بام در و بام نہیں

    وہ مکیں جن کے لئے عشرت ایام نہیں

    جن کے لہجوں میں نہیں لذت گفتار کا رنگ

    جن کی آواز میں ہیں تیرہ نصیبی کے عذاب

    جن سے تہذیب لیا کرتی ہے جینے کا خراج

    جن کی ہر سانس ہے اندیشۂ فردا کا نصاب

    اس قدر تند نہ ہو دیکھ سنبھل

    اے زمستاں کی ہوا تیز نہ چل

    مأخذ:

    Funoon (Monthly) (Pg. 312)

    • مصنف: Ahmad Nadeem Qasmi
      • اشاعت: Issue No. 25Edition Nov. Dec. 1986
      • ناشر: 4 Maklood Road, Lahore
      • سن اشاعت: Issue No. 25Edition Nov. Dec. 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے